اس بلاگ کے تمام پیجز "الف" سے لیکر "ے" تک اردو کے حروف تہجی کے مطابق اردو فونٹ میں اردو بیت بازی کے لئے مختص ہیں۔
آج تو بے سبب اداس ہے جی
عشق ہوتا تو کوئی بات بھی تھی
----
اک دم اُس کا ہاتھ چھوڑ دیا
جانے کیا بات درمیاں آئی
جانے کیا بات درمیاں آئی
----
ایک مدات سے میری ماں نہیں سؤیی تابش
میں نے اک بار کہا تا مجے ڈر لگتا ہے
----
ایک مدات سے میری ماں نہیں سؤیی تابش
میں نے اک بار کہا تا مجے ڈر لگتا ہے
----
اِتنے بھی نادان نہیں ہم
ہم کو پڑھنا آتا ہے
کون سا لہجہ دل کی دُنیا
کون سا دُنیا داری ہے
کون سا لہجہ دل کی دُنیا
کون سا دُنیا داری ہے
----
اِس قدر زہر نہ تھا ، طنزِ حریفاں پہلے !
اب تو کچھ خندۂ یاراں سے سوا ہوتا ہے
----
----
اُس کا رُکنا محال تھا یوں بھی
ہم نے اچھا کیا پکارا نہیں
----
----
اس دُکھ کو تو_ میں ٹھیک بتا بھی نہیں پاتا
میں خود کو میسر تھا ، مگر مل نہ سکا میں
----
اب تو ہر ہاتھ کا پتھر ہمیں پہچانتا ہے
عمر گذری ہے ترے شہر میں آتے جاتے
----
آپ دربار سے بازار میں آ بیٹھے ہیں
آپ سے آپ کی اوقات کہاں پوچھی تھی؟
----
ایک دستک پہ وہ دروازہ نہیں کھولے گا
اس کو معلوم جو ہے میں نے کھڑے رہنا ہے
----
ان بستیوں میں رسمِ وفا ختم ہوچکی
اے چشمِ نم کسی سے نہ کر عرضِ غم یہاں
----
الجھن میں ہی رہتے ہیں
ریشم جیسے لوگ ہیں ہم
----
اپنی کرنوں پر اتنا غرور نہ کر اے خورشید
کسی کی زلف سے کہدوں تو شام ہو جاۓ
----
آب کے ہم بچھڑے تو شاید خوابوں میں ملے
جسے سکے ہوے پھول کتابوں میں ملے
----
----
آپ دربار سے بازار میں آ بیٹھے ہیں
آپ سے آپ کی اوقات کہاں پوچھی تھی؟
----
ایک دستک پہ وہ دروازہ نہیں کھولے گا
اس کو معلوم جو ہے میں نے کھڑے رہنا ہے
----
ان بستیوں میں رسمِ وفا ختم ہوچکی
اے چشمِ نم کسی سے نہ کر عرضِ غم یہاں
----
الجھن میں ہی رہتے ہیں
ریشم جیسے لوگ ہیں ہم
----
اپنی کرنوں پر اتنا غرور نہ کر اے خورشید
کسی کی زلف سے کہدوں تو شام ہو جاۓ
----
آب کے ہم بچھڑے تو شاید خوابوں میں ملے
جسے سکے ہوے پھول کتابوں میں ملے
----