Archive for February 2014

Murjha Gaye Gulab Dukan Mein Parhay Parhay - Urdu Poetry

Best Urdu Poetry of the Day for all Poetry Lovers and Followers. Hope you will like this.



مرجھا گئے گلاب ، دکاں میں پڑے پڑے

کاغذ پرست ، شہر کا انسان ہو گیا


نازک ترین شے کو خریدار نہ ملا

سینے میں دفن ، حسن کا وِجدان ہو گیا


عطاریوں کے گھر کو جو فاقوں نے آ لیا

عرقِ گلاب خود پہ پشیمان ہو گیا


مہمل مثال بن گئی ہونٹوں کی پنکھڑی

انسان یوں گلاب سے انجان ہو گیا


بادل چمن کو ڈھونڈتے سر سے گزر گئے

تتلی نگر بہار میں ویران ہو گیا


قربان ہو گیا کوئی ، پھولوں کے باغ پر

پھولوں کے باغ پر ، کوئی قربان ہو گیا


انسان مردہ باد کا نعرہ لگا دیا

پت جھڑ میں ایک پھول کو ہذیان ہو گیا


اجڑی ہوئی دکان گلابوں کی دیکھ قیس

گھر آ کے اتنا رویا کہ ہلکان ہو گیا!


Kehne ko Mohabbat hai Lekin - By Murshad Jee




Kehne ko Mohabbat hai Lekin - By Murshad Jee


Monday, February 24, 2014

Raqeeb Se - by Murshad Jee






Jese Koi Nibah Raha Ho Raqeeb Se


Dekha hai Zindagi ko Kuch itna Qareeb Se


دیکھا ہے زندگی کو کچھ اتنا قریب سے

چہرے تمام لگنے لگے ہیں عجیب سے


اس رینگتی حیات کا کب تک اٹھائیں بار

بیمار اب الجھنے لگے ہیں طبیب سے


اس طرح زندگی نے دیا ہے ہمارا ساتھ

جیسے کوئی نبھاہ رہا ہو رقیب سے
Sunday, February 23, 2014

Main Hosh Mein tha - Best Urdu Poetry


میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے؟




میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے


یہ زہر میرے لہو میں اتر گیا کیسے



کچھ اس کے دل میں لگاوٹ ضرور تھی ورنہ

وہ میرا ہاتھ دبا کر گزر گیا کیسے


ضرور اس کی توجہ کے رہبری ہو گی

نشے میں تھا تو میں اپنے ہی گھر گیا کیسے


جسے بھلائے کئی سال ہو گئے کامل

میں آج اس کی گلی سے گزر گیا کیسے

Kab tak Rahogay Aakhir Yun Door Hum Se - Urdu Nazam


اردو نظم




کب تک رھو گے آخر یوں دور دور ھم سے

ملنا پڑے گا آخر اک دن ضرور ھم سے


دامن بچانے والے یۂ بےرخی کیسی؟

کہہ دو اگر ھوا کوئی قصور ھم سے


ھم چھین لیں گے تم سے یہ شان_ بےنیازی

تم مانگتے پھرو گے اپنا غرور ھم سے


ھم چھوڑ دیں گے تم سے یوں سب

تم پوچھتے پھرو گے اپنا قصور ھم سے

Main Naara E Mastana - Wasif Ali Wasif

اردو غزل



میں نعرۂ مستانہ، میں شوخئ رِندانہ
میں تشنہ کہاں جاؤں، پی کر بھی کہاں جانا

میں طائرِ لاہُوتی، میں جوہرِ ملکُوتی
ناسُوتی نے کب مُجھ کو، اس حال میں پہچانا

میں سوزِ محبت ہوں، میں ایک قیامت ہوں
میں اشکِ ندامت ہوں، میں گوہرِ یکدانہ

کس یاد کا صحرا ہوں، کس چشم کا دریا ہوں
خُود طُور کا جلوہ ہوں، ہے شکل کلیمانہ

میں شمعِ فروزاں ہوں، میں آتشِ لرزاں ہوں
میں سوزشِ ہجراں ہوں، میں منزلِ پروانہ

میں حُسنِ مجسّم ہوں، میں گیسوئے برہم ہوں
میں پُھول ہوں شبنم ہوں، میں جلوۂ جانانہ

میں واصفِؔ بسمل ہوں، میں رونقِ محفل ہوں
اِک ٹُوٹا ہوا دل ہوں، میں شہر میں ویرانہ

واصف علی واصفؔ

Safar Tanha Nahin Karte - Mohsin Naqvi

Safar Tahna Nahi Karte, Suno aisa Nahi karte (by Mohsin Naqvi)


ﺳﻔﺮ ﺗﻨﮩﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺳﻨﻮ ﺍﯾﺴﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ


ﺟﺴﮯ ﺷﻔﺎﻑ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﮨﻮ

ﺍُﺳﮯ ﻣﯿﻼ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺍﺟﺎﺯﺕ ﺩﯾﮟ

ﺗﻮ ﮨﻢ ﮐﯿﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺑﮩﺖ ﺍُﺟﮍﮮ ﮨﻮﺋﮯ ﮔﮭﺮﮐﻮ

ﺑﮩﺖ ﺳﻮﭼﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺳﻔﺮ ﺟﺲ ﮐﺎ ﻣﻘﺪﺭ ﮨﻮ

ﺍُﺳﮯ ﺭﻭﮐﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺟﻮ ﻣﻞ ﮐﺮ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﮐﮭﻮ ﺟﺎﺋﮯ

ﺍُﺳﮯ ﺭُﺳﻮﺍ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﯾﮧ ﺍُﻭﻧﭽﮯ ﭘﯿﮍ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﯿﮟ

ﺳﺎﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﮐﺒﮭﯽ ﮨﺴﻨﮯ ﺳﮯ ﮈﺭﺗﮯ ﮨﯿﮟ

ﮐﺒﮭﯽ ﺭﻭﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺗﯿﺮﯼ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﻮ ﭘﮍﮬﺘﮯ ﮨﯿﮟ

ﺗﺠﮭﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﭼﻠﻮ!!! ﺗﻢ ﺭﺍﺯ ﮨﻮ ﺍﭘﻨﺎ

ﺗﻤﮩﯿﮟ ﺍﻓﺸﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﺳﺤﺮ ﺳﮯ ﭘﻮﭼﮫ ﻟﻮ ﻣﺤﺴﻦ

ﮨﻢ ﺳﻮﯾﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺮﺗﮯ

ﻣﺤﺴﻦ ﻧﻘﻮﯼ

We do share your favorite Ghazals in simple Urdu fonts.

Best Urdu Ghazal - In Urdu Font



بس یہی سوچ کے پہروں نہ رہا ہوش مجھے
کر دیا ہو نہ کہیں تُو نے فراموش مجھے

تیری آنکھوں کا یہ میخانہ سلامت ساقی
مست رکھتا ہے ترا بادہ ء سرجوش مجھے

ہچکیاں موت کی آنے لگیں اب تو آجا
اور کچھ دیر میں شاید نہ رہے ہوش مجھے

کب کا رسوا میرے اعمال مجھے کر دیتے
میری قسمت کہ ملا تجھ سا خطا پوش مجھے

کس کی آہٹ سے یہ سویا ہوا دل جاگ اُٹھا
کر دیا کس کی صدا نے ہمہ تن گوش مجھے

یاد کرتا رہا تسبیح کے دانوں پہ جسے
کردیا ہے اُسی ظالم نے فراموش مجھے

ایک دو جام سے نیت مری بھر جاتی تھی
تری آنکھوں نے بنایا ہے بلانوش مجھے

جیتے جی مجھ کو سمجھتے تھے جو اک بارِ گراں
قبر تک لے کے گئے وہ بھی سرِ دوش مجھے

مجھ پہ کُھلنے نہیں دیتا وہ حقیقت میری
حجلہ ء ذات میں رکھتا ہے وہ رُو پوش مجھے

صحبتِ میکدہ یاد آئے گی سب کو برسوں
نام لے لے کے مرا روئیں گے مے نوش مجھے

بُوئے گُل مانگنے آئے مرے ہونٹوں سے مہک
چومنے کو ترے مل جائیں جو پاپوش مجھے

زندگی کے غم و آلام کا مارا تھا میں
ماں کی آغوش لگی قبر کی آغوش مجھے

دے بھی سکتاہوں نصیر اینٹ کا پتھر سے جواب
وہ تو رکھا ہے مرے ظرف نے خاموش مجھے...!!
Tuesday, February 11, 2014

Translate

Our Live Stream

Best of the Week

Powered by Blogger.

- Copyright © Best Urdu Poetry Collection -Metrominimalist- Powered by Blogger - Designed by Johanes Djogan -